خوشحالی سے بربادی تک کا سفر ایک ملک کو کس طرح برباد کیا|تباہ کن تجربہ #Rajeem change

پاکستان کی معیشت زمین بوس ہو چکی ہے۔ 2019 میں جانے کی کرونا کے سیزن میں پاکستان کی معیشت بوم کی طرف جا رہی تھی۔جس میں شہر فیصل آباد کراچی اور لاہور کا مین کردار تھا۔کیونکہ یہ تینوں شہر ٹیکسٹائل انڈسٹری کا مرکز ہیں۔ یو ایس اے اور یورپین کنٹری سے تمام یو آرڈر انڈیا بنگلہ دیش کو کپڑے کے ملے تھے ان دنوں ان کو ملنے بند ہوں گے اور ان کے حصے کے تمام آرڈر پاکستان کو ملنے لگے۔فیصل آباد اور کراچی یہ دو ایسے شہر ہے یہاں پر ٹیکسٹائل انڈسٹری بہت زیادہ ہے۔ان دنوں جتنے بھی انڈسٹریل مالکان تھے ان کے اثاثوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا اور ان کو بہت زیادہ منافع ہونے لگا اور جتنے بھی ان شہروں کے لوگ تھے ان کو بہت زیادہ روزگار مہیا تھاان دنوں جتنے بھی ڈسٹری مالکان تھے ان کو لیبر کی کمی محسوس ہونے لگی۔لوگوں کو روزگار ملنے لگا اور خوشحال ہونے لگے۔ پھر وقت بدلا زمانہ بدلا 2022 آیا۔ پاکستان میں ایک بیرونی سازش کے تحت عمران خان کی حکومت کو ہٹا دیا گیااور پھر ایک جعلی حکومت پاکستان پر مسلط کر دی گئیوہ حکومت پھر اپنے بیرونی آقاؤں کے پیروکار ہونے لگیاور ایک غلامی کی زندگی گزارنے لگےاور پھر تیل گیس بجلی کے ریٹ بھی ان کے کہنے پر طے ہونے لگے۔تیل گیس بجلی جیسے جیسے مہنگی ہوتی گئی ویسے ویسے پاکستان کی انڈسٹری بیٹھ گئی۔ جو 2019 میں بنگلہ دیش اور انڈیا کی آرڈر پاکستان کو مل رہے تھے وہی اب 2022 میں وہ آرڈر بنگلہ دیش اور انڈیا کو واپس ملے اور پاکستان کے جو آرڈر تھے وہ بھی انہی دو کنٹری کو ملنے لگے کیونکہ پاکستان میں تیل کی قیمت بھی بہت مہنگی ہوگئی تھی اور اس کی گئی تھی اور کیوں کہ لاگت بڑھنے سے اتنی قیمت پر چیز نہیں ہو رہی تھی مثال کے طور پر انڈیا اور بنگلہ دیش ایک چیف پچاس روپے میں بناتے ہیں اور پاکستان وہی چیز اسی روپے میں بنا رہا ہے اسی لئے پاکستان سے کوئی نہیں کرے گاامپورٹڈ حکومت کی اس طرح کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے لاہور فیصل آباد سمیت ملک کے مختلفشہروں کی انڈسٹری زمین بوس ہو گئیجیسے ہی آرڈر ملنا پاکستان کو بند ہوئے انڈسٹری ابھی بند ہونے لگیں لوگوں کو فیکٹریوں سے نکالا جانے لگاانڈسٹری بند ہونے کی وجہ سے لوگ بے روزگار ہونے لگے لوگوں میں چوری اور ڈکیتی بڑھنے لگیںاور دوسری طرف جو کسان تیل بجلی کھاد کے ریٹ بڑھنے سے ان کی فصل پر خرچ ہوتا تھا وہ کرنا بھی ناممکن ہوگیا۔ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہ ہونے کے بعد اس طرح ایگریکلچر سیکٹر بھی تباہ ہو گیااس طرح رجیم چینج آپریشن کے ذریعے ایک ملک کو تباہ و برباد کر دیا گیا۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Indian team will not visit Pakistan for Asia cup 2023

این اے 108 میں آج کا مقابلہ عمران خان اور عابد شیر علی کے درمیان ہے|NA 108 Abid Share Ali vs imran Khan

قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم نے ایک بد نام زمانہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا|Pak vs new zealand