Imran khan interview| Imran khan blames on Ex - Gen bajwa
سابق وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافی عمران ریاض خان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا
جنرل باجوہ کے ساتھ جو میرے ساڑھے تین سال گزرے ہیں وہ سب سے بڑی کمزوری میری یہ تھی کہ میں جنرل باجوہ پر یقین کر لیتا تھاجو جنرل باجوہ کہتا ہے تو میں کہتا تھا کہ ہم دونوں کے انٹرسٹ ایک ہیں کہ ہم نے ملک بچانا ہے ۔مجھے پتا ہی نہیں تھا کہ کس طرح مجھے دھوکے دیے گئے اور جھوٹ بولےگئے۔ تو جب مجھے پتہ چل گیا کہ یہ گیم چل پڑی ہے نواز شریف کے ساتھ تو جب بھی میں سے پوچھو تو کہتے تھے کہ " ہو ہی نہیں سکتا" یہ ہم تو نہیں "countinuti" چاہتے ہیں۔
آخر میں میں نے یہ ان سے پوچھا بھی کہ ہمارے لوگوں کو یہ کہا جاتا ہے کہ فوج چاہتی ہے کہ آپ ادھر چلے جائیں۔ اور آپ ہمیں کہہ رہے ہیں کہ ہم نیوٹرل ہیں۔ تو میں نے ان کو کہا اگر آپ نے ہماری حکومت گرائی تو "Political unstablity" آ جائے گی تو ہمارے اکانومی کو کوئی نہیں سنبھال سکے گا۔خاص طور پر یہ چور تو نہیں سنبھال سکیں گے۔ اس کو بھی کہا کہ فکر نہ کرو countinuti رہے گی اور مجھے بھی کہا۔ پھر میں نے ایک دن ان کو کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ آپ نیوٹرل نہیں ہے آپ ان کی طرف ہے مجھے واضح طور پر بتا دیں۔ تو میں نے اس کو کہا کہ مجھے واضح طور پر بتا دیں۔ بھٹو کو ایوب خان لے کے آیا نواز شریف کو جرنل جیلانی لے کے آیا میں تو اپنی محنت سے آیا ہوں مجھے کسی ملٹری نرسری نے نہیں پالا۔ میں تو واپس پبلک میں چلا جاؤں گا۔ جنرل باجوہ نے دھوکے دیے اور جھوٹ بولے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں